آم کے باغ کی کوئل
پیپل پر بیٹھے ہریل
ببول کے سنہرے تیتر
گھر کے نیم پر بیٹھی مینا
طاق میں اونگھتے کبوتر
ڈالوں پر جھولتی فاختائیں
لہلہاتے کھیتوں پر ڈولتی
سرخ گلابی ننھی چڑیاں
شہر کے اسٹوڈیو میں
یا پھر پینٹنگ کی دکانوں پر
کس قدر اچھے لگتے ہیں
کیونکہ،
ہم گاؤں سے شہر آکر
کتنے نابینا ہو چکے ہیں!!
_____________
Rashid Fazli Poetry |
No comments:
Post a Comment