یہ گملے کے پودے،
جو مٹی کی نسلوں سے واقف نہیں
ہیں
ہوا، روشنی اور پانی کے پھینکے
ہوئے
چند تقدیر کے جھوٹے ٹکڑوں پہ
یوں پل رہے ہیں
کہ جیسے سڑک کا کوئی ایک مخروش
کتا
ڈسٹ بن سے ملی نعمتوں پر پلے
مگر اپنی مٹی سے واقف نہیں ہیں
کہ ہر بار گملے سے اوپر نکل کر
آسمانوں کو آنکھیں دکھانے لگے
ہیں
یہ گملے کے پودے،
جو مٹی کی نسلوں سے واقف نہیں
ہیں
نہیں جانتے ہیں کہ مٹی انہیں
آن کی آن میں
خاک کرنے کا حربہ ہر اک جانتی
ہے
انہیں اپنی نسلوں سے پہچانتی
ہے........!!
______________
Nazm by Rashid Fazli |
No comments:
Post a Comment