Thursday, March 8, 2012

غزل : موسم گل میں کیا روانی ہے

موسم ِ گل میں کیا روانی ہے
تیز بہتا ہوا یہ پانی ہے

جس میں کردار سارے مردہ ہیں
تیری میری وہی کہانی ہے

خود کو دیکھو یا گل پہ شبنم کو!
بے ثباتی کی سب نشانی ہے

جو سمجھتا ہے دل کی باتوں کو
وہ بھی کتنا بڑا گیانی ہے

زرد پتا شجر سے گرتا ہے
جان یوں بھی تو سب کی جانی ہے

آرزوؤں کا جال پھیلا ہے
ہر جہت جس کی لامکانی ہے

بے سبب ہو کہ تیری چاہت میں
جان راشدٌ کو بھی گنوانی ہے
__________

Rashid Fazli Poetry
Ghazal by Rashid Fazli


No comments:

Post a Comment