جن راہوں پر
میں چلتا ہوں تم نہ چلو تو بہتر ہے
بھیڑ بہت ہے،
تنہائی ہے جان سکو تو بہتر ہے
درد کی ان
راہوں پر شاید، دونوں اکیلے رہتے ہیں
دنیاداری بھی
اک شے ہے، ساتھ چلو تو بہتر ہے
اپنی چھت اور
دیواروں سے باتیں کرتے تھک جاؤ گے
اپنے سونے پن
سے باہر جاکے رہو تو بہتر ہے
جانے تم کو
کس حالت میں کن موڑوں پر چھوڑ چلے
اپنے اپنے
سائے سے بھی ڈرتے رہو تو بہتر ہے
ایک اشارے پر
اس کے اب ٹوٹ ہی جانا ہے تم کو
آنکھ کا آنسو
بن جانے پر پھر نہ رکو تو بہتر ہے
__________________
A Ghazal by Rashid Fazli |
No comments:
Post a Comment