Saturday, May 12, 2012

غزل : یاد نہیں خیال بھی کس کے خیال میں ہو گم

یاد نہیں خیال بھی کس کے خیال میں ہو گم
سارے جہاں کو چھوڑ کر اپنے وصال میں ہو گم

عرصۂِ شب تو چن لیا دشتِ سفر دراز میں
اب تو کرو یہی دعا پاؤں زوال میں ہو گم

آنکھوں کو بند کر لیا ایسے تو تم کبھی نہ تھے
آئینے پائمال ہیں کس کے جمال میں ہو گم

ساری رفاقتیں تجیں میں نے تمہارے نام پر
ایک کہ تم ابھی تلک شہر ِ ملال میں ہو گم

راشدٌ ہر ایک آرزو دام ِ فریبِ زیست ہے
اصل ِ حیات چھوڑ کر حسن ِ خیال میں ہو گم
______________

Rashid Fazli Poetry
 

No comments:

Post a Comment