Monday, June 25, 2012

نظم : اپنی اس دنیا کی نظم

لہو کو جلانا اگر اک عمل ہے
کتابوں کو پڑھنا انہیں بھول جانا
ہمارا مقدر اگر بن چکا ہے
خیالوں کو شو کیس میں بند کرنا
یا اپنے ملابس کی مانندان کو
تہوں میں جمانا، سلیقے سے رکھنا
اگر زندگی ہے
تو ہم جی رہے ہیں
یہ اپنا مقدر بھی کتنا کھرا ہے
کہ اب تک،
کسی ملک کی اک کرنسی کے مانند
ضرب اور تقسیم کے ہندسوں میں
یہاں سے وہاں دوڑتا پھر رہا ہے
_____________

Rashid Fazli Poetry

No comments:

Post a Comment