لہو کو جلانا اگر اک عمل ہے
کتابوں کو پڑھنا انہیں بھول جانا
ہمارا مقدر اگر بن چکا ہے
خیالوں کو شو کیس میں بند کرنا
یا اپنے ملابس کی مانندان کو
تہوں میں جمانا، سلیقے سے رکھنا
اگر زندگی ہے
تو ہم جی رہے ہیں
یہ اپنا مقدر بھی کتنا کھرا ہے
کہ اب تک،
کسی ملک کی اک کرنسی کے مانند
ضرب اور تقسیم کے ہندسوں میں
یہاں سے وہاں دوڑتا پھر رہا ہے
کتابوں کو پڑھنا انہیں بھول جانا
ہمارا مقدر اگر بن چکا ہے
خیالوں کو شو کیس میں بند کرنا
یا اپنے ملابس کی مانندان کو
تہوں میں جمانا، سلیقے سے رکھنا
اگر زندگی ہے
تو ہم جی رہے ہیں
یہ اپنا مقدر بھی کتنا کھرا ہے
کہ اب تک،
کسی ملک کی اک کرنسی کے مانند
ضرب اور تقسیم کے ہندسوں میں
یہاں سے وہاں دوڑتا پھر رہا ہے
_____________
Rashid Fazli Poetry |
No comments:
Post a Comment