Tuesday, June 12, 2012

نظم : نیند

میں کہ اپنے سفر کی تھکن کا
وہی پاؤں ہوں
جس پہ ہستی مری،
اپنی سانسوں کی لاشیں اٹھاۓ ہوئے
اک نیا سا سفر
پھر سے ایجاد کرنے میں مصروف ہے
آج آنکھیں بھی خوابوں پر اک بوجھ ہیں
پاؤں آنکھوں پہ رکھ کر، سفر چھوڑ کر
نیند مجھ کو سلانے چلی آئی ہے
______________
Rashid Fazli Poetry
Neend : A Poem by Rashid Fazli
background used in image is taken from the works of Lisa.

No comments:

Post a Comment