Saturday, June 9, 2012

نظم : نادیدہ قرض

وہ سانس جو میں نے کبھی
زندگی کو بڑھانے کی خاطر
اپنے سینے میں اب تک اتاری نہیں
روشنی جو کہ آنکھوں نے دیکھی نہیں
خواب،
جو ابھی تک خیالوں کی دہلیز پر
تمنا سے میری الجھتے رہے ہیں
مجھے ڈھونڈتے ہیں
اور نادیدہ نعمت کا مجھ سے
صلا مانگتے ہیں!! 
____________

Rashid Fazli Poetry
 

No comments:

Post a Comment