درد خوابوں سے جگاتا ہے مجھے
مجھ میں احساس ابھی زندہ ہے
جسم اک برف کا تودہ ہی سہی....
اپنی شریان میں خون جم بھی چکا
آنکھیں دیوار کا منظرنامہ
موت کے کھیل کی تصویر جہاں
کوئی آواز بھی اب کان کو چھوتی
ہی نہیں
میرے کمرے کی گھڑی
کتنی بے جان سہی
اپنی ٹک ٹک میں تو مصروف رہی
یوں تو زندہ ہیں سبھی لوگ مگر
کون ہیں وہ جنہیں درد جگا دیتا
ہے
لوگ جیتے ہیں مگر
دردِ احساس سلا دیتے ہیں
مجھ میں احساس ابھی زندہ ہے
درد تیرا ہے جو پائندہ ہے
__________________
Click on image to get a large view ~:~
Dard, the Pain : A Poem by Rashid Fazli |
No comments:
Post a Comment