Monday, July 30, 2012

غزل : ہر جہت آنکھ کی تیرگی اور میں

ہر جہت آنکھ کی تیرگی اور میں
بے ہُنر زندگی، بے کسی اور میں

دلربا پھول کی اک مہک اور تو
درد کی اک کھلی چاندنی اور میں

آنکھ میں دور تک درد کا رتجگا!
بے سبب رات کی خامشی اور میں

آس کی سیج پر موسموں کی دھنک
روزوشب درد کی رُت نئی اور میں

حوصلہ بے نمو، بے شرر خواہشیں
بے محل اک زمیں گھاس کی اور میں

بے ہوا بے مکاں، جسم کا سائباں
بے بدن ذات کی آگہی اور میں

بے جھجک آنکھ کی دور سے گفتگو
بے قبا حسن کی سادگی اور میں

بے ثمر ٹہنیاں آس کی، خواب کی
بے نوا شام کی راگنی اور میں

بے سماں آئینے دھند کی صورتیں!
بے زباں آنکھ کی روشنی اور میں
______________
 
Rashid Fazli Poetry
Ghazal by Rashid Fazli
 

Friday, July 27, 2012

غزل : شورش دو جہان سے نکلا

شورش ِ دو جہان سے نکلا
جب دھواں میری جان سے نکلا

تو بھی کچھ مجھ سے بدگمان رہا
میں بھی تیرے گمان سے نکلا

کوئی ٹوٹا، گلی میں شور ہوا
میں بھی اپنے مکان سے نکلا

خوبصورت سی ایک آہٹ پر
جوگی اپنے دھیان سے نکلا

ڈوبنے کی ہوس کسے تھی یہاں
پانی اونچا نشان سے نکلا

اپنی چاہت خرید کر اک شخص!
بے حسی کی دکان سے نکلا
_____________

Rashid Fazli Poetry
A Ghazal by Rashid Fazli

Wednesday, July 25, 2012

نظم : کس سے کہوں

اب تو آنکھیں مانگتی ہیں
میرے خوابوں کا خراج
خواب جو اپنے نہیں،
پھر وہی احساس جاگا
گوش مانگے کا سماعت کا صلا
لب، مرے الفاظ کی فہرست لے کر
دل کے ارمانوں کا سارا آئینہ
آنکھ کی پتلی میں رکھ دیگا ابھی
سوچتا ہوں، قرض کس کا
کس طرح چکتا کروں
ہو سکے تو خود کو میں
دیوار سا اندھا کروں
روز و شب کی بے حسی
آج سے پیدا کروں!! 
__________________
 
Rashid Fazli Poetry
 

Saturday, July 21, 2012

نظم : سفر

وہی آدمی ہے
جو پہلے بھی مجھ سے سفر میں ملا تھا
اچانک کسی اجنبی یاد کی
ایک بے رنگ و بے نور دہلیز پر
اکیلا مجھے چھوڑ کر چل دیا تھا
وہی آدمی ہے
سفر سے جو پہلے
اکیلا کھڑا تھا
"مجھے ڈھونڈتا تھا"
مگر میں نہیں ہوں
کئی سال پہلے
سفر نے مجھے ہر
جُڑی چوکھٹوں سے
الگ کر دیا ہے!!
________________

Rashid Fazli Poetry
Safar : the Journey by Rashid Fazli

Tuesday, July 17, 2012

نظم : تنہائی

تنہا دو مسافر ہیں
رات کے اندھیرے میں…..
ریل چلتی رہتی ہے! 
_____________

Rashid Fazli Poetry
Tanhai by Rashid Fazli

Thursday, July 12, 2012

نظم : درد

لفظ لفظ خاموشی،
کہہ رہی ہے آنکھوں کی
درد جو تمہارا ہے، میرے دل کا حصہ ہے……!!
______________

Poetry by Rashid Fazli
Dard, the Pain : Rashid Fazli Poetry
 

Tuesday, July 3, 2012

نظم : شاعر کی آواز

دل میں کس کے سرسوں پھولی؟
آنکھ مچولی کس نے کھیلی؟
شاعر کی آواز رکے تو یگ بیتا،
تو تنہا ہے!!! 
_______________

Rashid Fazli Poetry

Monday, July 2, 2012

نظم : ہجومِ پیہم

درد کے مسافر کا
اک ہجومِ پیہم ہے
زندگی کی پٹری پر، ریل چلتی رہتی ہے.....! 
____________

Rashid Fazli Poetry