ساز کے تار تو ٹوٹے ہوئے مدت
گزری
پھر بھی اک لَے مری تخئیل میں
لہراتی ہے
گل اگر سوکھ بھی جاۓ تو یہ
نکہت اس کی
مدتوں حافظہ و یاد کو مہکاتی
ہے
گل بکھرتا ہے تو بکھرے ہوئے
برگِ گل سے
بستر حسن کو رہ رہ کے سجاتا
ہوں میں
اور یادوں سے تری، تیرے چلے
جانے پر
خود محبت کو تھپکتا ہوں سُلاتا ہوں میں
_________________
A Nazm by Rashid Fazli |
ترجمہ Music When Soft Voice Die, by P.B. Shelly
No comments:
Post a Comment