کڑی دھوپ کا یہ تقاضا ہے چلتے
رہو
اپنے ساۓ سے ڈرتے رہو،
اندھیرے کی جھولی کھنگالو تو
تم کو
پتہ یہ چلے گا
کہ کھائی دھویں کی، بہت دور
تمہاری اِن آنکھوں کے ہر نور
کی منتظر ہے
کڑی دھوپ کا یہ تقاضا ہے چلتے
رہو
ان اندھیروں سے ڈرتے رہو
جو تمہارے ہی سینے میں بیٹھے
ہوئے ہیں!!
__________________
No comments:
Post a Comment