Wednesday, December 5, 2018

Naat

A Naat by Rashid Fazli

نعت

اَے رسولِ خُدا!
وصفِ انساں کی تو، ایسی معراج ہے
جس میں کونین کی نعمتیں بھی سمٹ کر
تیری پلکوں کے نیچے ہیں سایہ فگن
تو نبی آخری، ساری ارض و سماوات کا
تو شہادت خدا کے ان اوصاف کی
جس کو انساں کی تخیل چھوتے ہوئے
مدتوں اپنے پر کو جلاتی رہی
اَے رسول خدا،
اُمّتی ہوں ترا
تونے پلکوں پہ اپنی اٹھایا ہے ارض و سماوات کو
ایک ذرہ ہوں میں
یاکہ اُس سے بھی کم
خود پہ اپنے گناہوں کا اک بوجھ لادے ہوئے
کتنا حیران ہوں،
تو مجھے اپنی پلکوں کا سایہ نہ دے
اپنے پیروں میں لپٹی ہوئی خاک کا
ایک ذرّہ بنا،
مجھ کو معلوم ہے تیرے پیروں کی مٹی بھی
انساں کے سارے گناہوں کو،
سر پر اُٹھانے کے جذبے سے معمور ہے!!! 


راشد فضلی






Wednesday, October 3, 2018

Hamd

Hamd

حمد

میں تیرےعالمِ ہست کا
ایک بے نام ذرہ سہی
یا کہ وہ بھی نہیں،
تو مری لکنتِ نطق کو
کچھ تو اَلفاظ دے
جسم اپنا نہیں!
قلب اپنا نہیں!!
یہ زباں بھی نہیں!!!
تُو تو  آقا ہے سارے جہاں کا
تُو مجھے، اِک ثناۓ مجسم کا کوئی بھی ذرہ بنا لے،
حمد میں تاکہ میں تیری شامل رہوں
حمد تیری کروں،
مجھ میں طاقت نہیں......
لفظ اپنا نہیں،
جان اپنی نہیں......
یہ زباں بھی نہیں
کچھ بھی اپنا نہیں!!

راشد فضلی